نئی دہلی،5جنوری(ایجنسی) نوٹ بندی کے دوران 500 اور 1000 روپے کے %97 بند ہو چکے پرانے نوٹ بینکوں میں جمع ہونے سے منسلک میڈیا رپورٹس پر ریزرو بینک (RBI) کا کہنا ہے کہ ایسے اندازہ شاید صحیح نہ ہو.
آر بی آئی نے کہا کہ وہ ان 50 دنوں کے دوران جمع کرائے گئے منسوخ نوٹوں کی تعداد میں کسی بھی طرح کی غلطی کی گنجائش کو دور کرنے کے لئے مختلف کرنسی چیسٹ میں اس دوران جمع ہوئے نوٹوں کا حقیقی کیش بیلنس سے ملاپ کر رہا ہے. مرکزی بینک نے ساتھ ہی کہا کہ نوٹوں کی گنتی کا کام تیزی سے مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے بعد ہی کل جمع کرائے گئے نوٹوں کے اعداد و شمار جاری کئے جائیں گے.
اس سے
پہلے خبر ایجنسی پی ٹی آئی کی خبر میں بتایا گیا تھا کہ نوٹ بندی کے دوران ریزرو بینک کو 15 لاکھ کروڑ روپے قیمت کے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ ملنے کا اندازہ ہے. پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 30 دسمبر 2016 تک شاید 14.5 لاکھ کروڑ روپے سے لے کر 15 لاکھ کروڑ روپے سسٹم میں واپس آ گئے. ادھر وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے جب پوچھا گیا کہ کیا 30 دسمبر تک سسٹم میں تقریبا 15 لاکھ کروڑ روپے آ گئے تھے، تو انہوں نے کہا، مجھے تعداد تو معلوم نہیں ہے.
حکومت نے 9 نومبر سے نوٹ بندی کے تحت 500 اور 1000 روپے کے موجودہ نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا. یہ نوٹ جمع کروانے کی مدت 30 دسمبر کو ختم ہو گئی. تاہم حکومت اور آر بی آئی نے اس بارے میں سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیا ہے. آر بی آئی نے آخری بار 10 دسمبر تک کے سرکاری اعداد و شمار جاری کئے ہیں، جن میں بتایا گیا کہ 12.44 لاکھ کروڑ روپے قیمت کے پرانے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ واپس آ گئے.